Orhan

Add To collaction

دا ویمپائر آرون سیزن 3

دا ویمپائر آرون سیزن 3 از تعبیر خان قسط نمبر7

آخر کون تھا یہ اور اسنے میری مدد بھی کی ۔۔۔ عابش اسی سوچ میں تھی سیل فون کی ۔ رنگ ٹون بجی اپنے پرس سے فون نکلا ۔۔۔۔ سکرین پر سوزین کی کال آرہی تھی ۔۔ اووو میں تو ان کو بتانا ہی بھول گئی ۔۔۔۔ عابش نے جلدی سے کال receiv کی ۔۔۔۔ ۔۔۔ ہاں ایم سوری میں تم لوگوں کو کال کرنا بھول گئی ۔۔۔ میں گھر پر ہوں۔ ۔۔۔۔ تم دونو ں پریشان مت ہونا ۔۔۔ ۔ میں کل اگر یونی آئی تو سب بتاو گی ۔۔ سوزین کے کچھ پوچھنے سے پہلے عابش نے اپنی بات کہ دی ۔۔۔۔۔۔۔دوسری سائٹ سے سوزین کچھ کہی رہی تھی ۔۔۔۔ ایک ہاتھ سے اپنے بالوں کا جوڑا کھولتے ہوئے عابش سن رہی تھی ۔۔۔۔۔۔۔ اچھا چلو میں بعد میں بات کرتی ہوں ۔۔۔۔ تم انجوائے کرو ۔ ۔۔۔ عابش نے کہا اور فون بند کر کے سائٹ ٹیبل پر رکھ کر ۔۔۔۔ ڈریس چینج کیا اور بیڈ پر آکر لیٹ گئی۔ ۔۔۔ آنکھیں بند کی تو ادیان کا سمائل کرتا چہرہ اس کی آنکھوں کے سامنے آنے لگا تھا ۔۔۔ عابش کے چہرہ پر مسکراہٹ آئی ۔۔۔۔۔ لیکن وہ تو لرا کے ساتھ ہوگا اس وقت ۔۔۔۔ میں کیوں سوچ رہی ہوں ۔۔۔۔ اُس اکڑو کے بارے میں جسے میری پروا تک نہیں ۔۔۔۔ عابش نے اس خیال کو جھٹک کے پھر سے آنکھیں بند کی ۔۔۔۔ تمھاری آنکھیں بہت خوبصورت ہیں اسنو وائٹ ۔۔۔۔ افف یہ کون تھا ۔۔۔۔ اور میرے مائنڈ میں اس کا خیال کیوں آیا ۔۔۔ عابش نے کروٹ بدلی ۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر پتہ نہیں عابش کی کب آنکھ لگ گی ۔۔۔


ادیان اس وقت اسی جنگل میں تھا ۔۔۔۔ عابش کی بلیک ہائے ہیل وہہی جنگل میں پڑی تھی ۔۔۔ ادیان نے اسکی سینڈل اٹھائی ادیان کو یاد تھا وہ کس طرح لڑکھڑاتی اس کی کار کے پاس چل کر آئی تھی۔ ۔۔۔ اس سینڈل کوپہنے ۔۔۔۔ وہ کتنی خوبصورت لگ رہی تھی ادیان کا دل کیا ابھی عا بش کے پاس جاکے اُس سے بتائے وہ اسے کتنی اچھی لگتی ہے ۔۔۔ ۔ پر وہ ایسا نہیں کر سکتا تھا کچھ دیر جنگل میں ہی رہا ۔۔۔۔ پھر جنگل سے نکل کر ادیان کار کے پاس گیا اس کی سینڈل کار میں رکھی اور گھر کی طرف روانہ ہوگیا ۔۔۔ گھر پہنچ کر روم میں گیا سینڈل اپنے شوز کے ساتھ رکھی اور ہوڈ کاوچ پر ڈالا خود بیڈ پر اوندھا منہ لیٹ گیا۔۔۔۔۔ بار بار رینگ ٹیون بج رہی تھی ۔۔۔ ادیان نے سیل فون اُٹھایا لرا کا نام سکرین پر چمک رہا تھا ۔۔۔ ادیان نے سیل فون اُٹھایا لرا کا نام سکرین پر چمک رہا تھا ۔۔۔ یہ ومپئر لڑکی ۔۔۔ ادیان نے غصہ سے سکرین پر دیکھا اور فون سوائچ کیا ۔۔۔۔ اور پھر سو گیا ۔۔۔


بلیک گلڈن آنکھیں چمک رہی تھی چہرہ کور تھا۔۔۔لمبا اونچا سا لڑکا اسی کو دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔۔۔۔ اوووووو و عابش چیختے ہوئے نیند سے اُٹھ بیھٹی ۔۔۔۔۔۔ اپنے ار گرد دیکھا وہاں کوئی نہیں تھا ۔۔ یہ کیسا خواب تھا ۔۔۔۔ عابش کا چہرہ ڈر کی وجہ سے گلابی ہوگیا تھا ۔۔۔ دھب دھب باسکٹ بال کی آواز آرہی تھی عابش کا خوف کم ہوا تو عابش کو آواز آئی ۔۔۔۔ بیڈ سے اُٹھ کر سیلپر پہنی ۔اس کو پاوں میں درد محسوس ہوا پاو زمین پر رکھنے سے اور کھڑکی کے پاس آئی ۔۔۔ ادیان باسکٹ بال کھیل رہا تھا ۔۔۔ عابش نے جلدی سے اپنا لونگ کوٹ پہنا اور روم سے نکل کر باہر کا دروازہ کھولا اور باہر چلے گئی۔۔۔ درد کی وجہ سے چھوٹے چھوٹے قدم اُ ٹھاتے ہوئے ادیان کے قریب آئی ۔۔۔۔ ادیان کو آہٹ ہوئی تو ادیان نے مڑ کر دیکھا سامنے عابش تھی ۔۔۔۔۔ بلیک لونگ کوٹ میں وہ بہت پیاری لگ رہی تھی ۔۔۔ ادیان تم اتنی رات کو باسکٹ بال کیوں کھیلتے ہو ۔ ۔ ۔ ۔
عابش نے پوچھا ۔۔ ادیان عابش کی آنکھوں میں دیکھنے لگا ۔۔۔ عابش گڑبڑا گئی ۔۔۔ عابش کی ہاٹ بیٹ تیز ہوگئی تھی۔۔۔ عابش نے جلدی سے اپنی نظرے جھکا لی تھی ۔۔۔۔ کیوں کہ مجھے پسند ہے اس ٹائم باسکٹ بال کھیلنا ۔۔۔۔ ادیان نے اس کی جھکی نظروں کو دیکھا ۔۔۔ پھر اُس کے پاوں کی طرف دیکھا ۔۔۔ اُس کے پاوں میں درد تھا ۔۔۔ ۔ اسے دیکھ کر ادیان سمجھ گیا تھا تم کیوں میرے سامنے آتی ہو ۔۔۔ مت آیا کرو ۔۔۔ادیان غصہ سے بولتے ہوئے اپنے گھر کی طرف چلا گیا ۔۔۔۔ عابش بس دیکھتی ہی رہے گی تھی ۔ وہی ایک بینچ پر بیٹھ گئی اُس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے تھے اسے کیوں احساس نہیں میرا ۔۔۔ کتنا برا ہے یہ پول کی ہلکی ہلکی لائٹ عابش پر پڑھ رہی تھی عا بش کا اسنو وائٹ چہرہ چمک رہا تھا ۔۔۔ اچانک ایک ہوا کا جھنکا اس کو محسوس ہوا عابش کے سامنے ایک بلیک ڈریس میں ملبوس شخص کھڑا تھا ۔۔۔ عابش نے ڈر کے آنکھیں بند کرلی ۔۔۔۔ اُٹھ کر بھاگنے کی اُس میں ہمت نہیں تھی۔ عابش نے ڈر کے آنکھیں بند کرلی ۔۔۔۔ اُٹھ کر بھاگنے کی اُس میں ہمت نہیں تھی وہ شخص عابش کے برابر میں بیٹھ گیا ۔۔۔۔ اُس کے رخسار پر بہتے ہوئے آنسو صاف کیے ۔۔۔ عابش نے اپنے چہرہ پر کسی کے لمس محسوس کیا تو آنکھیں کھولی ۔۔۔ وہ اس کے بہت قریب تھا ۔۔۔ اس کی آنکھیں چمک رہی تھی ۔۔۔ ۔ چہرہ کور تھا تم ۔ تم ۔۔۔۔ وہی ہونا ۔۔۔۔ ۔ تم میرا پیچھا کررہے ہو ۔۔۔ تم کون ہو ۔۔۔ عابش پوچھتے ہوئے تھوڑا سا پیچھٙے ہوئی پھر سے ایک ساتھ اتنے سارے سوال ۔۔۔۔ اس نے کہا ۔۔۔۔ میں کون ہوں یہ جانا ضروری نہیں ہے ۔۔۔ تم مجھے اچھی لگتی ہو اس کی گلڈن بلیک آنکھیں نیلی ہوگئی تھی واپس۔۔۔۔ عابش کو لگا کہ وہ ادیان ہے اس کی آنکھوں بلکل ہی ادیان جیسی خوبصورت تھی اُس نے اب اس کی آنکھوں کو غور سے دیکھا تھا ۔۔۔ تو وہ بلکل ادیان جیسا لگا وہ بلیک ہو ڈ میں ملبوس تھاچہرہ کور تھا ۔۔۔۔ میں کسی اور کو پسند کرتی ہوں ۔۔۔۔۔ کون ہے وہ ۔۔۔؟ اس نے پوچھا ادیان ہے اس کا نام پر وہ مجھے نہیں پسند کرتا لرا کو کرتا ہے ۔۔۔ عابش نے ادسی سے کہا ۔۔۔۔ ادیان کے چہرہ پر مسکراہٹ آئی جو عابش دیکھ نہیں سکتی تھی ۔۔ ادیان تم کو ہی پسند کرتا ہے ۔۔۔ ۔ ادیان نے خود سے کہا ۔۔۔ اووو عابش نے اپنے ہونٹوں پر ہاتھ رکھا میں تم سے یہ سب کیوں کہہ رہی ہوں ۔۔ عابش نے اُس کی طرف دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔۔ ادیان نے بھی اُس کی آنکھوں میں دیکھا ۔ عابش کی آنکھیں نم تھی ۔۔ ۔ عابش کی نظرے جیسے ہی اُس سے ملی عابش کی ہاٹ بیٹ تیز ہوگی تھی ۔ ۔۔ ۔ بلکل ویسے ہی جیسے ادیان کو دیکھنے سے ہوئی تھی ۔ ۔۔۔ عابش اُٹھ کر وہاں سے بھاگی ۔۔۔ بھاگتے ہوئے گر گئ ۔۔۔ اُس کے پاو سے پھر سے خون نکلنے لگ گیا تھا ۔۔۔ بلیک گلڈن آنکھوں والا عابش کے پاس آیا ۔۔۔۔۔ عابش کا ہاتھ پکڑ کر اٹھانے لگا ۔۔۔۔۔ یہ کیا کیا دیکھوں پھر سے خون نکل رہا ہے تمھارے پاوں سے ۔۔۔ ادیان نے خون کی طرف اشارہ کیا ۔۔۔ عابش نے خون کی طرف نہیں دیکھا ورنہ اُسے چکر آجاتے ۔۔۔ ہاتھ چھوڑو میرا ۔۔۔۔۔ عابش نے کہا ۔۔۔ ادیان نے اسکی کلائی چھوڑ دی ۔۔۔ عابش اُٹھ کر اپنے گھر میں چلے گی ۔۔۔۔ عابش کی سانس پھول رہی تھی ۔۔۔ عابش کمرہ میں آکر بیڈ پر بیٹھ گی ۔ وہ سامنے ہی کھڑا تھا ۔۔۔۔۔۔۔ عابش کی چیخ نکلتے نکلتے رہے گی تھی تم ا ندر کیسے آئے۔ عابش کی چیخ نکلتے نکلتے رہے گی تھی تم ا ندر کیسے آئے ۔۔ ۔ عابش نے پوچھا ۔۔۔ دروازہ سے ۔۔۔۔ اس بلیک ہوڈ والے نے کہا ۔ نانو نانو ۔۔۔ ۔ بچائے مجھے ایک بھوت آگیا میرے روم میں ۔ عابش نے چلانا شروع کردیا تھا
ادیان بیڈ پر بیٹھتے ہوئے اس کے منہ پر ہاتھ رکھا ۔۔ ۔ چپ ہو میں تم کو بھوت لگ رہا ہوں پاگل لڑکی ۔۔۔ ادیان اُس کی خوبصورت کالی سیاہ آنکھوں میں دیکھتے ہوئے بولنے لگا ۔۔۔۔۔۔۔ ہاں عابش نے منہ اور آنکھیں جھپکائی ۔۔۔ ادیان نے اس کے منہ پر سے ہاتھ ہٹایا ۔۔۔ عابش بیڈ سے اُٹھ کر بھاگنے والی تھی ادیان نے ہاتھ پکڑ کر روک لیا ۔۔۔ روکو ا سنو وائٹ ۔۔۔۔ عابش کے قدم وہی رو ک گئے کیوں کہ اسنو وائٹ اسے کسی اور نے بھی کہا تھا۔ ۔۔ کون ہو تم ۔ ۔۔۔۔۔ مجھے ڈر لگا رہا تم سے۔۔۔ سارے جن بھوت میرے ہی پیچھے پڑ گئے ہیں ۔۔۔ ۔
عابش زیرہ لب بڑ بڑائی ۔۔۔۔۔۔ ادیان کا قہقہ بلند ہوا ۔۔۔ میں بھوت نہیں ہوں ۔۔۔۔ومپئر ہوں ۔۔ ۔ ادیان نے کہا ۔۔۔ بات پر غور کیے بنا ہی عابش نے کہا ومپئر ۔۔۔ ہو اچھا ۔۔۔ کیا ومپئر ہو عابش چیختے ہوئے بولی ۔۔۔ کتنا چیختی ہو ۔۔۔۔۔ تم ۔۔۔ ادیان اُس کی پٹی کررہا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تم کیوں پڑے ہو پیچھے میرے ۔۔۔۔ تم مجھے اچھی لگتی ہو عابش ۔۔۔۔ 😯😯😯😯 او تم کو نام کیسے پتہ میرا ۔۔۔۔ ؟ بس
جس دن تم مجھے پہچان جاو گی کہ میں کون ہوں میں اپنا چہرہ تم کو دیکھا دو گا ۔۔۔۔ اس نے کہا اور وہاں سے چلا گیا ۔۔۔۔ مجھے نہیں پہچاننا تم کو ۔۔۔ عابش نے ہلکے سے کہا اور بلیکٹ اوڑھ کر سو گئی ۔۔۔



دوسرے دن صبح عابش یونی گئی ۔۔۔ ۔ رفا اور سوزین نے پوچھنا شروع کردیا اب بتاو ہمیں کیا ہوا تھا کل۔ ۔۔۔۔ میں کل جنگل میں چلی گئی تھی اور بھیڑیے میرے پیچھے پڑھ گیے تھے ۔۔۔۔ عابش نے ساری بات بتائی ایک ومپئر نے میری جان پچائی اور مجھے میرے گھر بھی چھوڑا۔ ۔۔ ومپئر نے ۔۔۔ کیا سچ کہہ رہی ہو وہ کیسا دیکھتا ہے ۔۔۔ ۔ سوزین نے بڑے حیرانی سے کہا ۔۔۔ کیا خون نہیں پیا اُس نے تمھارا ۔۔۔۔؟ رفا نے بھی پوچھا ۔۔۔ ادیان وہی بینچ پر بیٹھ ہوا تھا اور ساری باتیں سن رہا تھا ۔۔۔ میرا خون مفت کا نہیں جو وہ پی لے ۔۔۔ ۔ عابش نے دونوں کو گھورتے ہوئے کہا ۔۔۔ وہ انسان جیسا ہی ہے پر انسان سے زیادہ پاور فل ۔ ۔۔۔ بولتے ہوئے عابش کی نظر ادیان پر ہڑی ۔۔۔ ادیان عابش کو ہی دیکھ رہا تھا اور اس کے ہونٹوں پر مسکراہٹ تھی واہ یار تم تو لکی ہو بہت تم کو ایک ومپئر پسند کرتا ہے ۔۔۔ رفا بولی 🙄 ہاں بس وہی ایک ومپئر رہے گیا نہ مجھے پسند کرنے کے لیے ۔۔ انسان تو کرتے نہیں عابش نے ادیان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔ 😏😏😏 وہ بلکل ادیان جیسا دیکھتا ہےاُس کی آنکھیں تو بلکل ادیان جیسی ہے میں نے اُس کا چہرہ نہیں دیکھا ۔۔۔ ۔۔۔ تمھارے دل ودماغ میں ادیان ہے نہ اس لیے تم کو وہ ادیان لگا ہو گا رفا نے کہا ۔۔۔ تم دونوں میری بات سنو ۔۔۔ یہ بات ہر گز کسی کو مت بتانا ۔۔۔۔سمجھی تم دونوں ۔۔۔ چلو کلاس میں چلتے ہیں ۔۔۔ عابش نے کھڑے ہوتے ہوئے کہا ۔۔۔۔ وہ تینوں کلاس میں چلے گئی۔ ۔۔۔ ادیان کلاس میں لرا کے ساتھ داخل ہوا
عابش کو تو بہت غصہ آیا تھا عابش نے لب بھینچ لیے ۔۔۔ ۔ 🙄میں اُس ومپئر سے کہہ کر لرا کا خون نہ کروادو ۔ ۔ ۔۔۔ اس طرح یہ ادیان کے ساتھ یوں چپکی ہوئی نظر تو نہیں آئے گی ۔۔۔ عابش نے سوچا ۔۔۔ ۔ اسی کی معصومیت پر ادیان کے ہونٹوں پر مسکراہٹ آئی ۔۔ 😊😊😊۔۔۔۔

   0
0 Comments